واشنگٹن…امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہاہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے بغیر افغان جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔ خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان میں بھی استحکام ضروری ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ افغان جنگ میں پیش رفت کے ساتھ پاک امریکا تعلقات کی اہمیت بھی بڑھی ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تعلقات مشکل اور پیچیدہ ہیں مگر دونوں ملک اپنے اختلافات دور کرسکتے ہیں۔ امریکی وزیر دفاع نے اعتراف کیا کہ خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات ضروری ہیں جس کے بغیر افغان جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔ خطے میں امن صرف افغانستان سے مشروط نہیں بلکہ پاکستان میں بھی ایک حد تک استحکام ضروری ہے۔ لیون پنیٹا نے کہا کہ پاکستان نے امریکا کے ساتھ اہم تعاون کیا ہے لیکن اس کے ساتھ فاٹا اور سرحدی علاقے میں بعض آپریشنز پر اختلافات بھی ہیں۔ انہوں نے مہمند حملے کا حوالہ دیئے بغیر کہا کہ ابھی انہیں تحقیقات میں پیش رفت کا علم نہیں ہے لیکن رپورٹ سامنے آنے کے بعد واضح ہوجائے گا کہ وہاں درحقیقت کیا ہوا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ نیٹو کی سپلائی لائن بحال کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ لیون پنیٹا کا کہنا تھا کہ افغانستان میں آپریشنز کے لئے اِس وقت نیٹو فورسز کو جتنا ضروری سامان درکار
ہے اس کی سپلائی مسلسل جاری ہے۔
’نیٹو سپلائی کیلئے پاکستان کا نعم البدل کوئی نہیں‘
پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر ایڈم تھامسن نے کہا ہےکہ افغانستان میں موجود نیٹو افواج کو رسد پہنچانے کےلئے پاکستان کا نعم البدل کوئی ملک نہیں ہوسکتا۔
ایڈم تھامسن نے کہاکہ پاکستان سے نیٹو کوسپلائی آسانی سے اور جلدی پہنچ جاتی ہے جب کہ دوسرے ممالک کے ذریعے رسد فراہم کرنا مشکل ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ دنیا کو نیٹو حملے پر پاکستانی قوم کےجذبات سمجھنے چاہئیں، 24 فوجیوں کی ہلاکت ایک بڑا سانحہ ہے۔ ایسے حملے پر کسی بھی ملک کا سخت رد عمل ہی ہوتا۔
0 Comments
Need Your Precious Comments.