Facebook's u turn to give members data

فیس بک کا ڈیٹا شیئرنگ سے انکار

فیس بک نے ویب سائٹس استعمال کرنے والوں کے نام، پتے اور موبائل نمبر بیرونی ویب سائٹس اور کمپوٹر ایپ والوں کو استعمال کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ تبدیل کر لیا ہے۔
سکیورٹی کے ماہرین نے فیس بک کے اس منصوبے پر ان خدشات کا اظہار کیا تھا کہ غیر ذمہ دار ’ایپ‘ بنانے والے اس کا غلط فائدہ اٹھا سکیں گے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ فیس بک نے اب اپنے بلاگ میں اس منصوبے کے بارے میں لکھا ہے کہ اسے عارضی طور پر ترک کردیاگیا ہے۔
بلاگ میں مزید کہا گیا ہے کہ پہلے یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ویب سائٹس کے صارفین اپنی کونسی معلومات ویب فیس بک پر شائع کرتے ہیں۔
بلاگ میں کہا گیا ہے کہ ’اختتام ہفتہ کو ہمیں اس بارے میں مفید رد عمل ملا ہے کہ ہمیں لوگوں کو واضح طور اس بارے میں آگاہی دینی چاہیے کہ دوسری ویب سائٹس کو اُن کا ڈیٹا استعمال کرنے کی اجازت دینے کا کیا مطلب ہے۔‘
ویب سائٹ کے مطابق مکمل تیاری کے بعد یہ منصوبہ آئندہ چند ہفتوں میں شائع کیا جائیگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس فیس بک پر آنے والوں کی شائع شدہ نجی معلومات کے طریقہ کار میں تبدیلی پر بڑے پیمانے پر اظہار نا پسندیدگی کیا گیا تھااور کینیڈا کے نجی معلومات کو افشاء نہ ہونے دینے کے نگراں ادارے کی کمشنر جینی سٹوڈارٹ نے اسے نا مناسب قرار دیا تھا۔
اس دباؤ کے بعد ویب سائٹ پر معلومات کو نجی رکھنے کا طریقہ کار بلکل سادا بنا دیا گیا۔
واضح رہے کہ فیس بک کے بانی مارک ذکر برگ کھلم کھلا اپنی اس خواہش کا اظہار کرچکے ہیں کہ وہ فیس بک کے پانچ کروڑ ممبران اور انٹر نیٹ پر دستیاب دوسری ویب سائٹس کے درمیان معلومات شیئر کرنے کے حق میں ہیں۔
اُن کا جواز یہ ہے کہ نام، پتہ اور ٹیلی فون نمبر دستیاب ہونا بہت فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ ’مثال کے پور پر اگر آپ کسی شاپنگ سائٹ سے منسلک ہوجائیں تو آپ کو ٹیلی فون کے ذریعے فوری طور پر خصوصی آفرز اور ڈیلز کا پتہ چل سکتا ہے۔‘
مگر سکیورٹی ماہرین کہتے ہیں کہ ٹیلی فون نمبر غلط اور جعلی کمپنیوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔
فیس بک پر ایک ڈیش بورڈ بنایاگیا ہے جس میں فیس بک کے استعمال کنندگان کو یہ آگاہی، انتخاب اور فیصلہ کرنے کی سہولت دی گئی ہے کہ آیا اُن کا ڈیٹا انٹر نیٹ پر شائع کردیا جائے یا اسے دوسری ویب سائٹس کواستعمال کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں، یا یہ کہ کس حد تک اُن کا ڈیٹا استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ بھی کہ اس کی اجازت دینے کا مطلب یہ ہوگا کہ مختلف کمپنیوں کے اشتہارات تواتر سے اُن کے سامنے آتے رہیں گے۔
لیکن انٹر نیٹ کے ایک سینئر تجزیہ نگار مسٹر کیولی کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ اس احتیاط کو نظر انداز کرکے بہت جلد اپنا ڈیٹا استعمال کرنے کی اجازت دے دیتے ہیں۔
اُن کے خیال میں بہترین طریقہ یہ ہے کہ فیس بک کے ممبران کو کسی ممکنہ ایپ یا ویب سائٹ کے بارے میں معلومات فراہم کردی جائیں تاکہ اگر وہ چاہیں تو اسے اپنے پروفائل میں شامل کرسکیں۔

Post a Comment

0 Comments