جماعت الدعوۃ نے ممبئی کی خصوصی عدالت کی جانب سے اجمل عامر قصاب کو ممبئی حملوں کے لیے مجرم قرار دینے کے فیصلے پر سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔
جماعت الدعوۃ کے ترجمان یحییٰ مجاہد نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ممبئی کی عدالت میں جن ثبوتوں پر بات ہوئی ہے وہ سارے ثبوت پاکستان حکومت کو بھی فراہم کیے گئے تھے جب حافظ صاحب نظربند تھے اور پاکستان کی عدالتوں میں بھی یہ ثبوت پیش کیے گئے تھے۔
ممبئی حملوں کے بعد حافظ سعید نے کئی بار یہ کہا ہے کہ ان کا ممبئی حملوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ان پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں میں ان ثبوتوں پر بحث ہوئی تھی اور بعد میں تفصیلی فیصلہ آیا تھا جس میں واضع طور پر کہا گیا تھا کہ حافظ صاحب اور ذکی الرحمان لکھوی کا ممبئی حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کے مطابق ممبئی حملوں کے بعد حافظ سعید نے کئی بار یہ کہا ہے کہ ان کا ممبئی حملوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ان پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ فہیم انصاری اور صباح الدین کو بری کیے جانے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور الزامات کی سیاست کو ترک کر کے بھارت کو اپنی سکیورٹی کے معاملات کو ٹھیک کرنا چاہیے۔
ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل خواجہ سلطان نے بھی اس فیصلے پر سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جن دو لوگوں کو بری کیا گیا ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ذکی الرحمان لکھوی نے ان کی مدد کی تھی اور نقشے فراہم کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب عدالت ان کو ہی نہیں مان رہی ہے تو ذکی الرحمان لکھوی کو اس معاملے میں کیسے شامل کیا جا سکتا ہے۔
خواجہ سلطان کے مطابق ممبئی کی خصوصی عدالت کے فیصلے سے کئی سوالات اٹھے ہیں جن کا جواب دینا ضروری ہے۔
0 Comments
Need Your Precious Comments.