بم دھماکوں اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری میں بھارت ملوث ہے



















لاہور(مرکزی میڈیا سیل)امیرجماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاہے کہ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں بم دھماکوں اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری میں بھارت ملوث ہے۔ برصغیر میں فرقہ واریت میں تشدد اور قادیانی فتنہ کے بیج انگریز نے بوئے۔فرقہ وارانہ قتل و غارت گری سے ہندو، صلیبی اور یہودی فائدے اٹھا رہے ہیں۔ فتنہ تکفیر پاکستان سمیت دیگر مسلم ملکوں میں انتہائی مہلک شکل اختیار کر چکا ہے۔ علمائے کرام قوم کی رہنمائی کریں اور بیرونی سازشوں سے آگاہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو متحد وبیدار کرنے کا فریضہ سرانجام دیں۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مختلف مکاتب فکر اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔

حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں پروان چڑھانے اور فاٹا‘ وزیرستان کے علاقوں میں دہشت گردی کی آگ بھڑکانے کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسیاں کھیل کھیل رہی ہیں۔ یہ مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کر کے انہیں کمزور کرنے کی خوفناک سازشوں کا حصہ ہے۔آئی ایس پی آر کے ترجمان کے اس بیان سے کہ ’’پاکستان میں ہونے والی تخریب کاری و دہشت گردی میں انڈیا ملوث ہے‘‘۔ صورتحال ایک بار پھر کھل کر واضح ہو گئی ہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ انگریز نے جہاں جہاں مسلمانوں کے علاقوں پر حکومت کی‘ اپنا تسلط قائم رکھا اور جو معاشرے انگریز کی غلامی میں رہے وہاں منظم منصوبہ بندی کے تحت فرقہ واریت کو پھیلایا گیا۔انگریز کو صرف مسلمانوں سے خطرہ تھا‘ مسلمانوں سے حکومت چھینی اورمسلمانوں کوفرقوں میں تقسیم کیا گیا۔

سیاسی لڑائیاں اتنی خطرناک نہیں ہوتیں جتنی مذہبی لڑائیاں ہوتی ہیں۔مسلمان انگریز کی سازشوں کو نہیں سمجھ سکے اور فرقوں کی بنیاد پر ان میں تشدد آتا گیا۔انہوں نے کہاکہ انگریز نے جھوٹی نبوت کے دعویٰ کے لئے مرزا غلام احمد قادیانی کو کھڑا کیا جس نے انگریز کی حکومت کے باوجود ہندوستان کو دارالامن کہا اور انگریز کے خلاف جدوجہد کو غلط قرار دیا۔قادیانی فتنہ کا پودا لگا کر انگریز نے برصغیر میں اپنی جڑیں گہری کیں اور مسلمانوں کو باہم اختلافات میں الجھا دیا گیا۔ علماء اورفقہا میں مسائل پر علمی اختلافات ہمیشہ رہے ہیں لیکن ان میں شدت نہیں تھی ۔سب آئمہ کرام نے مسلمانوں کے نبی اکرم ﷺ کی سیرت پر عمل کرنے پر زور دیااور اسی بنیاد پر امت کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی۔

Post a Comment

0 Comments