سود کے خلاف ملک گیر سطح پرتحریک


















ملک بھر کی مذہبی جماعتوں کے قائدین اور جید علماءکرام نے متفقہ طور پر سود کے خلاف ملک گیر سطح پرتحریک ختم نبوت کی طرز پر بھر پور تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلہ میں ہر مسجد اور گلی محلہ سے آواز بلند کی جائے گی۔ علماءکنونشنز اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا ۔اس سلسلہ میںجلد ملک بھرکی مذہبی جماعتوں کے قائدین اورتمامتر مکاتب فکر کے جید علماءکرام کا نمائندہ اجلاس بلایا جائے گا جس میں اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ عوامی سطح پر ملک میں چلنے والے سودی اور استحصالی نظام کے خلاف بھر پور انداز میں عوامی شعور کو بیدار کیا جائے گا۔حکومت پر دباﺅ بڑھایا جائے گا کہ وہ حیلے بہانے ختم کر کے سود کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد کرے اورپیپر کرنسی ختم اور سونے و چاندی کے سکوں کا اسلامی معاشی نظام رائج کیا جائے۔ یہ فیصلے امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کی زیر صدارت مرکز القادسیہ چوبرجی میں ملی مجلس شرعی کے اجلاس میں کئے گئے ہیں۔جماعةالدعوة کی میزبانی میں ہونے والے اجلاس سے حافظ محمد سعید سمیت مفتی محمد خاں قادری، ابو عمار زاہدالراشدی، حافظ محمد عاکف سعید،مولانا امیر حمزہ، حافظ عبدالغفار روپڑی، صاحبزادہ سلطان احمد علی، عمر ابراہیم اوڈیلو،اوریا مقبول جان،حافظ محمد مسعود، محمد خلیل الرحمن قادری ،عاطف وحید، محمد توقیر عباس،سید مظفر حسین شاہ و دیگر نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر قاری محمد یعقوب شیخ، مولانا سیف اللہ خالد، محمد یحییٰ مجاہد، حافظ طلحہ سعید،مولانا عبدالوحید شاہ ،رانا طارق محمود،فخر عباس ساجدی ،محمد فیاض ،قاری محمد اسلم ندیم ،حافظ محمد نعمان حامد ودیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران سود کے خلاف بھرپور تحریک منظم کرنے کے سلسلہ میں رابطوں کیلئے ایک کمیٹی بنانے کا اعلان بھی کیا گیا جس کا کنوینر مولانا زاہد الراشدی کو منتخب کیا گیا ہے۔ امیر جماعةالدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میںکہاکہ سود کے خلاف سپریم کورٹ فیصلے دے چکی ہے لیکن چونکہ حکومت نہیں مانتی اوربینکنگ سسٹم اور بین الاقوامی معاملات حکومت نے چلانے ہیں اس لئے ہم نے پورے ملک میں بھرپور تحریک کھڑی کر کے حکومت سے یہ بات منوانی ہے کہ پاکستان جو لاالہ الااللہ کی جاگیر ملک ہے اس کے عوام سود کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ فیصلہ دیتی ہے۔ حکومت ایک بہانہ بناتی ہے اور کتنے سال گزر جاتے ہیں۔ حکومتوں کے پاس بہانے بہت ہوتے ہیں۔اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح ختم نبوت کی تحریک چلائی گئی تھی اور قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دلوایا گیا تھااسی طرح سود کے خاتمہ کیلئے بھی ایسی ہی تحریک منظم کرنا ہوگی۔ اس تحریک میں علماءکرام بہت بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہر مسلمان کا مسئلہ ہے۔ پورے ملک کو اس سلسلہ میں متحرک کرنا ہو گا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ سود کے خلاف تحریک کے سلسلہ میں ہر شہر اور ہر علاقہ سے لوگوں کو باہر نکلنا ہو گا۔ سرمایہ دارانہ نظام جلد ان شاءاللہ ختم ہونے والا ہے۔ جس طرح کمیونزم ختم ہوا آج اس کا روس اور چین میں بھی کوئی نام لینے والا نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ پنجابی، سندھی، بلوچی اور پٹھان سب پاکستانی ہیں اور پاکستان لاالہ الااللہ کا ملک ہے ۔یہاں پیپر کرنسی ختم کر کے سونے اور چاندی کے سکوں کا اسلامی معاشی سسٹم رائج ہونا چاہیے۔ پاکستان کے گلی کوچوں سے جب اس سلسلہ میں تحریک اٹھائی جائے تو کامیابی ان شا ءاللہ یقینی ہے۔ملی مجلس شرعی کے صدر مفتی محمد خاں قادری نے کہاکہ تمام مکاتب فکر کے علماءکرام و شیوخ الحدیث،مفتیان کرام کو یکجہتی کے ساتھ سود کے حوالہ سے مشترکہ موقف دینا چاہئے اور ملک گیر سطح پر بھرپور تحریک اٹھانی چاہیے۔ مولانا ابو عمار زاہدالراشدی نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت سے ہی ملک میں اسلامی معیشت کے قیام اور مغربی نظام معیشت کے خلاف جدوجہد شروع ہو گئی تھی بانی پاکستان قائد اعظم نے قیام پاکستان کے وقت کہا تھا کہ اسلامی اصولوں پر معیشت کی بنیاد رکھنی ہے مگر قیام پاکستان کے بعدبانی پاکستان کے پیغام کووفا نہیں کیا جا سکا۔انہوں نے کہا کہ سودی نظام کے خلاف عوامی سطح پر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے عدالت میں معاملہ زیر سماعت ہے وفاقی شرعی عدالت نے سود کو اسلام اور آئین کے منافی قرار دیا تھامگر اپیلوں کے بعد فیصلے پر نظر ثانی کا کہا گیا اب دس سال بعدوفاقی شرعی عدالت میں حرمت سود کے حوالہ سے کیس چل رہا ہے اہل علم اور دینی مراکز کو اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لینا چاہئے تا کہ عالم اسلام کو حقیقی رہنمائی فراہم کی جا سکے۔امیر تنظیم اسلامی حافظ محمد عاکف سعید نے کہا کہ سود کو کوئی حلال نہیں کہتا ایشو یہ تھا کہ بینک کا سود حرام ہے یا نہیں سپریم کورٹ نے بینک کے سود کو حرام قرار دیا تھا جس پر نواز شریف کی حکومت نے اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ کے ایلیٹ بینچ میںاپیل کر دی جس پر انہوں نے پرانے فیصلے کی توثیق کی اور سود کو حرام قرار دیا۔مشرف دورمیں ایک بار پھر عدالت کے ایک بینچ نے کیس کو سنا اورواپس فیڈرل شریعت کورٹ کو بھیج دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس مسئلہ کو وفاقی شرعی عدالت میں بھی اٹھایا ہے ہم سب کو مل جل کر اس سلسلہ میں جدوجہد جاری رکھنی چاہئے۔تحریک حرمت رسول ﷺ کے کنوینر مولانا امیر حمزہ نے کہاکہ ہمیں پورے ملک میں علماءکنونشنز اور سیمینارز کا انعقاد کرنا چاہیے۔ سود کی وجہ سے معاشرے میں لوگوں کی زندگیاں اجیران ہو چکی ہیں ۔حکمران غیر مسلموں کے شکنجے میں کڑے ہوئے ہیں ۔سود اللہ سے جنگ کے مترادف ہے اس کے خاتمے کے لئے علماءکرام کو جدوجہد کرنی ہو گی۔ورلڈ اسلامک منٹ کے چیئرمین اور ممتاز ماہر معاشیات نو مسلم عمرابراہیم اوڈیلو نے کہا کہ ایک ہزار چار سو سال تک اسلام نے بغیر سودکے دنیا میں حکمرانی کی ہے ۔اسلام نے بہترین معاشی نظام دیا ہے ہمیں نیویارک کی بجائے مکہ اور مدینہ کی طرف دیکھنا چاہئے ۔ملائشیا کی ایک ریاست میں (ابراہیم اوڈیلو کا پیش کردہ درہم اور دینار)ایک کامیاب اسلامی معاشی نظام چل رہا ہے ۔اس موقع پر انہوں نے درہم اور دینار کے وہ سکے بھی دکھائے جو ملائشیا کی ایک ریاست میں چل رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ موجود کرنسی کاغذ کا ایک ٹکڑا ہے ۔اس وقت اوبامہ کے پاس قوت اور طاقت ہے اس لئے وہ ڈالر چھاپ کر دنیا میں پھینک رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے سود کو ختم کیا جائے اور مدینہ منورہ کو اپنا رول ماڈل بنایا جائے۔امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ ہم اس تحریک میں ہراول دستہ کا کردا ر ادا کرنے کو تیار ہیں۔ عالمی تنظیم العارفین کے سیکرٹری جنرل سلطان احمد علی نے کہاکہ مغربی سرمایہ دارانہ نظام کے تحت اسلامی معاشروں کو آلودہ کیا جا رہا ہے ہمیں واپس دین اسلام کی طرف پلٹنا ہو

Post a Comment

0 Comments