پاکستان حالت جنگ میں


پاکستان حالت جنگ میں 




یہ ایک ایسی حقیقت ھے جسے ہم سے ہمارے حکمران پچھلے دس سالوں سے چھپاتے آرہے ھیں۔ 9/11 کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو سب بڑا خطرہ پاکستان سے تھا دوسرے نمبر پر افغانستان اور پھر عراق اور اب شائد ایران بھی اس لسٹ میں شامل ھے امریکہ اور ان کے اتحادیوں کی خواہش تھی کے وہ سب سے پھلے پاکستان پر حملہ کریں کیونکہ ان کے مطابق وہ اس خطے پر اس وقت تک کامیابی حاصل نہیں کر سکتے جب تک پاکستان جیسے ملک کا وجود قائم ھے ۔





لیکن زمینی حقائق دیکھتے ھوئے وہ ایسا نہیں کرسکتے تھے تب شاطر اور چلاق صدر بش اور اس کی کابینا نے ایک ایسا پلان تشکیل دیا جس سے کے ذریعے وہ ایک وقت میں دو جگہ جنگ لڑسکتے تھے کیونکہ بہ نسبت افغان،عراق قوم کے پاکستانی قوم کو قابو کرنا اور ان پر فوجی حملہ کرنا نہایت ھی مشکل کام تھا اور اس میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو اپنی یقینی شکشت نظر آرھی تھی۔ چناچہ پلان کے مطابق صرف ایک طریقہ تھا وہ یہ کہ پہلے مرحلے میں نہایت آسان ہدف افغانستان پر فوجی قوت سے حملہ کیا جائے اور اس کے بعد عراق پرحملہ کیا جائے۔





اور پاکستانی قوم کو ذہنی و جسمانی طور پر کمزور کیا جائے اس کے لیے آسان طریق تھا پاکستانی سایسی جماعتوں کی خرید و فروخت وہ جانتے تھے کے پاکستان کی قوم کو خریدنا کافی مشکل کام ھے بہ نسبت سیاسی لیڈروں کو خریدنے کے ۔ اس طرح ہمارے حکمرانوں نے ہماری قومیت ہماری خود مختاری ہماری انا کو فروخت کردیا ۔





اور امریکہ نے افغانستان اور عراق میں جنگ جیتی یا نہیں لیکن پاکستان میں وہ کامیاب رہا اور آج پاکستان کی عوام امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی غلام ھے ہماری آنے والی نسل تک ان کی مقروض ھے تو آپ اور میں ان کو آنکھیں نہیں دکھا سکھتے اس لیے کیونکہ ھمارے حکمرانوں نے ھمیں فروخت کردیا ھے اور آئیدہ جو بھی حکومت پاکستان میں آئے گی وہ بھی غلام ھوگی امریکہ کی۔





ایوانوں میں فیصلہ ھوچکا ھے کے آئیندہ حکومت کس کی ھے چاھے عوام پنا حق (ووٹ) استعمال کرے یا نہ کرے۔ حکومت اسی کی ھے جو بہترین طریقے سے امریکی انتظامیہ کے جوتے پالش کرے گا


Post a Comment

0 Comments