’شام کا ری ایکٹر اسرائیل نے تباہ کیا‘


اسرائیل اس حملے میں ملوث ہونے کی تصدیق یا تردید سے انکار کرتا رہا ہے
وکی لیکس کی جانب سے افشاء کیے جانے والے ایک امریکی سفارتی پیغام سے اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ تین برس قبل شام میں مشتبہ جوہری ری ایکٹر کی تباہی کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔
یہ پیغام سابق امریکی وزیرِخارجہ کونڈالیزا رائس کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے۔
اس پیغام میں اسرائیلی حملے میں شامی ری ایکٹر کی تباہی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ کے خیال میں یہ ری ایکٹر شمالی کوریا کی مدد سے تعمیر کیا گیا تھا۔
اسرائیلی اخبار میں شائع ہونے والے پیغام میں امریکی وزیرِ خارجہ لکھتی ہیں کہ ’چھ ستمبر 2007 کو اسرائیل نے شام کی جانب سے خفیہ طور پر بظاہر شمالی کوریا کی مدد سے تعمیر کیا جانے والا جوہری ری ایکٹر تباہ کر دیا‘۔
اپریل سنہ 2008 کے پیغام میں کونڈولیزا رائس کا کہنا تھا کہ ’ ہمارے انٹیلیجنس ماہرین کو یقین ہے کہ اسرائیل کا ہدف اسی قسم کا ایک ری ایکٹر تھا جیسا کہ شمالی کوریا نے یونگ بیون میں بنایا ہے‘۔
پیغام میں یہ بھی کہنا گیا ہے کہ یہ حملہ اس ری ایکٹر کے کام شروع کرنے سے چند ہفتے قبل ہی کیا گیا ہے۔
اسرائیل اس حملے میں ملوث ہونے کے الزام کی تصدیق یا تردید سے انکار کرتا رہا ہے۔ تاہم اس حملے کے بعد عام خیال یہی تھا کہ یہ اسرائیلیوں کا کام ہے جبکہ شام اس بات سے انکار کرتا رہا ہے کہ تباہ ہونے والی عمارت کسی جوہری ری ایکٹر کی تھی۔

Post a Comment

0 Comments